Showing posts with the label Shakeb Jalali

ساحل تمام اشک ندامت سے اٹ گیا - شکیب جلالی-21

مرجھا کے کالی جھیل میں گرتے ہوئے بھی دیکھ - شکیب جلالی-20

اس بت کدے میں تو جو حسیں تر لگا مجھے - شکیب جلالی-19

یادیں ہیں اپنے شہر کی اہل سفر کے ساتھ - شکیب جلالی-18

خموشی بول اٹھے ہر نظر پیغام ہو جائے - شکیب جلالی-17

پھر سن رہا ہوں گزرے زمانے کی چاپ کو - شکیب جلالی-16

جہاں تلک بھی یہ صحرا دکھائی دیتا ہے - شکیب جلالی15

تیز آندھیوں میں اڑتے پروبال کی طرح - شکیب جلالی-14

وہاں کی روشنیوں نے بھی ظلم ڈھائے بہت - شکیب جلالی-13

غم دل حیطہ تحریر میں آتا ہی نہیں - شکیب جلالی-12

ہم جنس اگر ملے نہ کوئی آسمان پر - شکیب جلالی-11

میں شاخ سے اڑا تھا ستاروں کی آس میں - شکیب جلالی-10

درد کے موسم کا کیاہو گا اثر انجان پر - شکیب جلالی-9

کنار آب کھڑا خود سے کہہ رہا ہے کوئی - شکیب جلالی-8

آیا ہے ہر چڑھائی کے بعد اک اتار بھی - شکیب جلالی

وہ دوریوں کا رہ آب پر نشان کھلا - شکیب جلالی

خزاں کے چاند نے پوچھا یہ جھک کے کھڑکی میں - شکیب جلالی

وہی جھکی ہوئی بیلیں وہی دریچہ تھا- شکیب جلالی

شفق جو روئے سحر پر گلال ملنے لگی - شکیب جلالی

آکے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے - شکیب جلالی

Load More That is All